حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل سید ناصرعباس شیرازی کے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران ضلع کرم پاراچنار میں گذشتہ ایک ہفتے سے جاری کشیدگی اور محاصرے کے تناظر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حساس ترین سرحدی علاقے میں اس طرح کے حالات کسی صورت سودمند نہیں ہیں۔ وفاقی وصوبائی حکومتوں اور سکیورٹی اداروں کو تماشائی بننے کے بجائے اپنا آئینی کردار ادا کرنا ہوگا۔ اس وقت پاراچنار غزہ کا منظر پیش کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ 6 روز میں کئی بے گناہ شیعہ شہری دہشت گردوں کے ہاتھوں شہید کیئے جاچکے ہیں، محاصرے کے سبب شہریوں اور ضروری اشیاء کی آمد ورفت بند ہے،چند ماہ قبل تری مینگل میں اسکول کے اندر گھس کر 5 اساتذہ کو محض شیعہ ہونے کے جرم میں بے دردی سے شہید کیا گیا لیکن آج تک ان کے قاتلوں کو بھی سزا نا دی جاسکی۔
انہوں نے کہا کہ پاراچنار کو ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت آگ و خون میں جھونکا جارہا ہے۔ یہ سارا کھیل پاکستان کے بیدار عوام کی توجہ مسئلہ غزہ سے ہٹانے کیلئے کھیلا جارہا ہے۔
ناصر شیرازی نے مزید کہا کہ اگر پاراچنار کے حالات کو سنجیدہ نا لیا گیا تو معاملات بگڑ سکتے ہیں، اہلیان پاراچنار صبر وتحمل سے کام لے رہے ہیں جنہیں بعد میں کنٹرول کرنا کسی کے بس میں نہیں ہوگا۔
اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما علامہ اعجاز حسین بہشتی اور صدر صوبۂ خیبرپختونخواہ علامہ جہانزیب جعفری سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔